Sunday, November 25, 2018

SHORT STORY-03

SHORT STORY-03: WOH KHUBSURAT THI
                                    AUR KHUBSIRAT BHI

Written By: Aziz Azmi, Israuli, Sarai Mir

  وہ خوبصورت تھی اور خوب سیرت بھی

جامعہ میں ایم اے کا فارم بھر  رہا تھا پیچھے سے آواز آئی اردو کے فارم یہیں ملتے ہیں ایسی خوبصورت آواز کہ کانوں میں رس گھول گئی مڑ کر دیکھا تو وہ فارم لینے والوں کی  بھیڑ میں کہیں کھو گئی لیکن اسکی پر کشش آواز مجھ پر سحر کر گئی فارم جمع کیا کچھ دن کے بعد ٹیسٹ ہوا ایم اے میں ایڈمیشن ہوگیا ایڈمیشن فیس جمع کرکے 10 دن کےلئے گھر چلا گیا گھر سے واپس آیا دوسرے دن یونیوسٹی پہونچا پروفیسر خالد محمود صاحب کی اردو کی کلاس تھی انکی عادت تھی کہ وہ کلاس میں آتے ہی دوازہ بند کرتے پھر لکچر شروع کرتے تھوڑی دیر بعد دروازہ پر دستک ہوئی سر نے لکچر دیتے ہوئے دروازہ کھولا’   ،May i come in sir پھر وہی پرکشش خوبصورت آواز میری سماعت کے تار چھیڑ گئی جس کے بول کی مٹھاس اب تک کانوں میں شہد کی  طرح موجود تھی وہ معذرت کرتے ہوئے کلاس میں بیٹھ گئی ایسا لگا جیسے پورا کلاس روشنی سے بھر گیا وہ بلا کی خوبصورت تھی غزالی آنکھیں ، مخملی پلکیں ، ریشمی زلفیں، چمکتا چہرہ جیسے ستاروں  کے درمیان چاند ہو وہ سر سے پاؤں تک حسن کا لا زوال شاہکار تھی  اسکے حسن میں ایسا ڈوبا کہ ڈاکٹر محمود صاحب نثر پڑھاتے رہے میں غزل لکھتا رہا، اسکے حسن کا نہ صرف میرا کلاس بلکہ پورا ڈیپارمنٹ شیدائی تھا دوسری کلاسیں بھلے ہی چھوٹ جائیں لیکن اردو کلاس کبھی مس نہیں ہوتی اللہ نے اسکو حسن کے ساتھ ساتھ ذہانت اور قابلیت سے بھی نوازا تھا ،غالب ، مومن ، حالی ، ذوق جیسے شعراء کا بیشتر کلام اسے یاد تھے اپنے یاقوتی ہونٹوں سے جب کبھی شعر گنگناتی تو اسکی خوبصورت آواز پر پوری فضا رقص کرتی میں اسکے حسن پرمائل توتھا ہی اسکی قابلیت کا بھی قائل ہو گیا لیکن نہ جانے کیوں وہ ہر وقت خاموش رہتی فاخرہ باجی کے ساتھ صبح آتی اور انہیں کے ساتھ واپس چلی جاتی انکے علاوہ نہ اسکی کوئی سہیلی تھی نہ کوئی دوست وہ اتنی کم گو تھی کہ ضروت کے وقت بھی کم ہی بولتی ہروقت کھوئی کھوئی دنیا سے بےخبررہتی خالی گھنٹیوں میں ہم سب کینٹین جاتے تو وہ لائبریری چلی جاتی باخدا علم حاصل کرنے کا اس قدر شوق میں نے کم ہی لوگوں میں دیکھا ہر روز بلا ناغہ  دل میں حسرت لئے کالج آتا کہ کاش کسی دن وہ مجھ سے مخاطب ہو اور اورمیں اپنا دل نکال کر اسکے قدموں میں رکھ دوں لیکن پورے سال میری طرف کیا پورے کالج میں کسی کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا اسکی عفت نظری نے میرے دل میں اسکی عزت اور عظمت کو اور بڑھا دیا دانستہ طور پرکسی کی طرف تونہیں دیکھتی لیکن اکثرمیرے سلام کا جواب دیتے وقت اسکی ریشمی پلکیں میری طرف اٹھ جاتیں میں اکثر اپنے آپ سے سوال کرتا پتہ نہیں وہ میری حسرت بھری نگاہ اور احساس کو پڑھتی بھی ہے یا نہیں کیا وہ محبت نہیں سمجھتی اسکے سینے میں بھی تو آخر دل ہے کیا وہ کبھی مجھ سے بات کرے گی اگر کسی دن مخاطب ہوئی تو بلا تاخیر  اپنے پیار کا اظہار  کر ہی دونگا اسی سوچ اورکشمکش میں پورا سال ختم ہوگیا لیکن وہ کبھی بھول کر بھی مخاطب نہیں ہوئی امتحان شروع ہوگئے میں دیگر ساتھیوں کی طرح بہت محنتی تو نہیں تھا گھنٹوں بیٹھ کر پڑھنے کی عادت تو کبھی نہیں رہی لیکن  لکھنے میں مجھے بڑا مزا آتا اور یہی وجہ تھی کہ امتحان کے زمانے میں نوٹس بنانے سے پہلے ہی میری نوٹس تیار رہتی استاد جتنا کلاس میں پڑھاتے اسکو لکھ لیتا اس طرح امتحان تیاری کے لئے ایک مکمل نوٹس میرے پاس موجود ہوتی اور یہ بات فائزہ کو معلوم تھی اتفاق سے ایک دن میں کالج لیٹ پہونچا اور اسی دن وہ ڈیپارٹمنٹ کے سامنے بیٹھی میرا انتظار کر رہی تھی میں کالج آیا اسے سلام کرتے ہوئے ڈاکٹر حلیم صاحب کے چیمبر کی طرف بڑھ ہی رہا تھا کہ اس نے مجھے آواز دی عزیز سنو میں تمہارا ہی انتظار کر رہی تھی اسکے مرمری لہجے سے نکلا ہوا لفظ عزیز اور بھی عزیز ہو گیا  پل بھرکے لئے میں حسین خیالوں میں ڈوب گیا جان بوجھ کر نظر انداز کیا کہ وہ اپنے یا قوتی ہونٹوں سے میرا نام لیتی رہے اور میں سنتا رہوں چیمبر سے نکلتے ہوئے کسی لڑکے نے مجھے اشارہ کیا کہ تمھیں کوئی بلا رہا ہے تب تک وہ خود ہی میرے پاس آگئی عزیز کب سے بلا رہی ہوں سن نہیں رہے ہو اوہ سوری نہیں سنا کہو کیسے یاد کیا جیسے میری آواز حلق میں اٹک گئی ہو قبل اس کے کہ میں اس سے کچھ کہہ پاتا وہ دوٹوک لفطوں میں وضاحت کرتے ہوئے مجھ سے مخاطب ہوئی عزیز مجھےتمہاری نوٹس چائیے جو تم نے تیار کر رکھے ہیں لیکن پلیز اپنے دل میں کوئی خوش فہمی مت رکھنا کہ میں نے تم سےبات کی کتابوں کے ساتھ ساتھ میں نے تمہاری خاموش نگاہوں کو بھی اکثر پڑھا ہے اسکی قدر کرتی ہوں لیکن  یہ ایک تلخ حقیقت ہے محبت ہوس کے سوا کچھ نہیں سچی مجبت پہلے نکاح کرتی ہے پھر محبت  اسکول ، کالج ، آفس اور سڑکوں  پر پلنے والی محبت کی میرے نزدیک کوئی حیثیت نہیں بڑے بے باک انداز میں محبت کی جگہ اپنے خیالات اور احساسات کو  خوبصورت طریقے سے میرے سینے میں اتار کر چلی گئی ایسا لگا جیسے اس نے میری آنکھیں ہی نہیں میری سوچ کو پڑھ رکھا ہو میں اسکا مرہمی لہجہ  اور اپنی مایوسی دل میں لیئے بیٹھا سوچتا رہا کہ اتنی چھوٹی سی عمر اتنا تلخ تجربہ اکثر ایسے خوبصورت  اور حسین چہرے تو بڑے مغرور اور دل فریب ہوا کرتے ہیں لیکن اسکی  سادگی ، شرافت ، پرعزم لہجہ بتا رہا ہے یا تو کسی اعلی اور شریف خاندان سے ہے یا پھر کسی بدترین سانحے نے اسکے دل میں مردوں کے تیئں نفرت اور تلخی پیدا کردی ہے لیکن محبت تو پتھروں میں بھی جان ڈال دیتی ہے اپنی محبت  ثابت کر کے رہونگا  وہ اسکا عزم ہے یہ میرا عزم ہے-

دوسرے دن وہ میری نوٹ بک واپس کرنے آئی بُک واپس کیا اور شکریہ ادا کرتے ہوئے جانے لگی میں نے اس بلایا اور بےجھجک کہ دیا کہ فائزہ تم جو بھی سمجھو پرمیں تم سے محبت کرتا ہوں  تھوڑی دیر وہ خوموش رہی اور طنزیہ لہجے میں کہا جاؤ عزیز میرے پیچھے اپنا وقت اور مستقبل برباد مت کرو میں نے تم سے پہلے ہی کہہ دیا تھا میں کسی محبت کو نہیں جانتی میرا اس سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں محبت کیا ہے میں تمہیں بتا چکی ہوں جو تم محبت میں چاہتے ہو وہ میں کر نہیں سکتی اور جو میں چاہتی ہوں وہ تم کر  نہیں سکتے عارضی اور تفریحی محبت کے لئے میرے سینےمیں کوئی جگہ نہیں ، فائزہ تم مجھے غلط سمجھ رہی ہو میری محبت کسی مقصد کے لئے نہیں مردوں کی محبت کو میں اچھی طرح  جانتی ہوں کیا تمہارا معاشرہ مجھ  جیسی لڑکیوں کو اپنے گھر کی بہو بنائے گا ہاں میں تم سے محبت کرتی ہوں ٹوٹ کر محبت کرتی ہوں کیا تمہارے اندر مجھ سے شادی کرنے کی ہمت ہے کیا تمہاری سچی محبت میں اتنی طاقت ہے ۔۔ فائزہ کیا مطلب تمہارا تم تو ایک شریف اور اچھے گھرانے سے لگ رہی ہو ہاں میں بہت شریف ہوں اور پاک دامن بھی  لیکن میرا گھرانہ اچھا نہیں میں کسی اعلی خاندان سے نہیں میں اس راز کو بتانا تو نہیں چاہتی تھی لیکن تمہاری روایتی محبت اور مصنوعی دیوانگی کے سامنے اب حقیقت کو واضح کر دینا بہت  ضروری ہے عزیز میں ایک طوائف کی بیٹی ہوں اور مجھ جیسی لڑکیوں کی اس سماج میں کوئی جگہ نہیں اس ماں کے لئے جس نے مجھے اس مقام پہ لا کھڑا کیا اسکو ایسے برے لفظ سے پکارنے کی مجھ میں ہمت تو نہیں لیکن یہی حقیقت ہے میری بے بس ماں چاہے جیسی رہی ہو لیکن وہ ایک باہمت عورت تھی مجھے اس ناپاک زندگی سے بچانے کے لئے نہ جانے کتنےسفید پوش لوگوں سے بھیک مانگا لیکن ان مردو ں کی بھیڑ میں ماں کے جسم کو نوچنے والے بھیڑئیے تو ملے لیکن اس بھیڑ میں کوئی ایک اعلی ظرف نہیں ملا جو مجھے اپناتا یا میری ماں کو کوٹھے سے نکال کر روشنی کی دنیا میں لاتا ، کوئی اعلی ظرف ملا تو وہ فاخرہ نامی ایک عورت تھی جو فرشتے کی طرح محلے کی اس دوکان پر مل گئیں جہاں میں روز  ٹافیاں لینے جایا کرتی تھی میری معصومیت دیکھ کر پوچھ بیٹھیں کہ کہاں رہتی ہو میں نے ان سے بتایا تو وہ سمجھ گئیں ایک دن میری اماں سے ملیں اور مجھے پڑھانے کی بات کیں تو میری اماں خوشی سے رو پڑیں انکی پتھرائی آنکھوں کو روشنی مل گئی بالآخر فاخرہ باجی کی مدد سے رام پور نسواں اسکول میں میرا داخلہ ہوگیا اور وہی میری اتالیق تھیں معاشرے کے خوف اور میری عزت کی خاطر اماں مجھ سے ملنے نہیں آتیں پورے سال میں صرف دو بار اسکول آتیں ایک بار 6 مہینے کی فیس جمع کر کے چلی جاتیں اور پھر 6 مہینے اپنا جسم بیچتیں اور پھر اگلے 6 مہینے کی فیس جمع کرنے کے لئے آتیں - جب وہ مجھ سے ملنے آتیں تومیرے سامنے نظریں جھکائے ڈری سہمی سی نظر آتیں میں اپنی بے بسی اور ما ں کے حال پر خون کے آنسو روتی تھوڑا شعور ہوا تو ماں کو بہت سمجھایا لیکن انکا اب اس کالی دنیا سے نکلنا بہت مشکل تھا فاخرہ باجی جیسی پاکدامن اور مخلص عورت میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا وہ میری ماں کو اسکول کے بچوں کے سامنے اپنی بہن کہتیں فاخرہ باجی میری دوسری ماں تھیں ۔ میرا کوئی گھر نہیں تھا اسکول اور دوستوں کی نظر میں میری عزت کو بحال رکھنے کی خاطر سال میں جب چھٹی ہوتی تو وہ مجھے اپنے گھر لے جاتیں میں ایک مہینہ وہیں رہتی  انکے والد محترم بڑے مذہبی تھے مجھے بیٹی کی طرح مانتے جب تک میں وہاں رہتی معا شرے کے خوف سے میری اماں مجھ سے ملنے نہیں آتیں میں ایک مہینے بعد جب واپس مدرسہ چلی جاتی تو فیس جمع کرنے آتیں تو وہیں ملاقات ہوتی میں کلاس کے آخری سال میں تھی 6 مہینہ گزر گیا اما فیس جمع کرنے نہیں آئیں مہینوں گزر گیا کوئی خبر نہیں فاخرہ باجی کو فون کرکے پتہ کروایا تو پتہ چلا کہ 3 مہینہ پہلے انکا رامپور میں بس حادثے میں انتقال ہوگیا اتفاق سے  وہ منحوس حادثہ میرے اسکول  گیٹ کے سامنے ہی ہوا تھا پر مجھ بدنصیب کو کیا پتہ کہ میری ماں نے آخری سانس میرے اسکول  گیٹ کے سامنے لی اللہ کا  شکر ادا کیا کہ انکو اس گھناونی دنیا سے آذادی مل گئی شاید میری بہترین پرورش ، گناہ کی دنیا سے محفوظ  رکھنے اور میری تعلیم کے تئیں انکی  قربانی کے نتیجہ میں اللہ انکی مغفرت فرما دے  - ماں کے مرنے کی خبر سن کر بھی معاشرے کے خوف سے  دوستوں کے سامنے اپنے غم اور  آنسو کو پی کر مسکراتی رہی روتی بھی تو کس سے روتی جاتی بھی تو کہاں جاتی نہ تو میرا کوئی خاندان تھا نہ کوئی گھر فاخرہ باجی بھی دوسال پہلے فارغ ہوکر یہاں سے جا چکی تھیں میرا اسکول ہی میری کل کائنات اور فاخرہ باجی ہی میرا آخری سہارا بلآخر انھوں نے ہی میرا آنسو پوچھا مدرسہ آئیں اگلے 6 مہنے کی اسکول کی فیس جمع کی اسکول کے فراغت کے بعد اپنے گھر لے گئیں ۔ فاخرہ باجی کا دیندار گھرانہ مجھے بیٹی کی طرح مانتا تھا معاشرہ لاکھ برا ہو پر آج بھی نیک لوگوں کی اس دنیا میں کمی نہیں فاخرہ باجی کے ابا نے ذاکر حسین کالج میں بی اے میں ایڈ میشن کرا دیا اور ایم اے کے لئے جامعہ  بھیج دیا اور یہاں تم جیسے دیوانے سے ملاقات ہوگئی عزیزمجھ سے کسی خیالی امید کے بجائے یہ بات اپنے دامن میں باندھ لو فاخرہ باجی کے دیندار گھرانے کی عظمت میری جان سے بھی زیادہ عزیز ہے  آج کے بعد میری اور تمہاری کوئی بات نہیں ہوگی اگر تم مجھ سے محبت کرتے ہو تو اس محبت کی قسم میرے اس راز کو راز رکھنا اور اگر اپنانا چاہتے ہو تو باوقار طریقے سے اپنے والدین کے ساتھ فاخرہ باجی کے گھر آنا اور فاخرہ باجی کے ابا سے میرا ہاتھ مانگ لینا –
وہ بڑے بے باک انداز میں میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنے درد کو میری آنکھوں میں انڈیل کر چلی گئی اسکے بے باک سوالوں کا نہ تو مرے پاس کوئی جواب تھا  اور نہ سچی محبت ثابت کرنے کی ہمت  ، ذات پات ، حسب و نسب کے فرسودہ رسم و رواج میں بندھا میرا گھرانہ نہ تو فائزہ کو قبول کرتا اور نہ گھر سے بغاوت کرنے کی میرے اندر جرآت  گھنٹوں وہیں بیٹھا اپنی جھوٹی محبت  اور پشیمانی پر ماتم کرتا رہا اور اسکی عفت اور عظمت کو سلام کرتا رہا میں اپنی ہی نظروں میں اس قدر چھوٹا ہوا کہ دوبارہ اس سے نظر ملانے کی ہمت نہ رہی لیکن میرے دل میں  اسکی عزت و عظمت اور بڑھ گئی امتحان ختم ہوگیا میں گھر چلا گیا ۔ والد صاحب کی نوکری چھوٹ گئی میرے اوپر زمہ داری آگئی دلی آکر نوکری ڈاٹ کام پرسی وی پوسٹ کی اور ایرانی کلچر ہاوس کی لائبریری میں وقتی طور کام  کرنے لگا کچھ ہی دن بعد نوکری ڈاٹ کام سے فون آیا کہ سعودی عرب  کا ویزہ ہے اگر جانا چاہتے ہیں تو پاسپورٹ لیکر آجاو موقع کو غنیمت سمجھا اور سعودی عرب چلا گیا 5 سال بعد سعودی عرب سے واپس آیا لکھنو ائیر پورٹ سے باہر نکلا  ٹیکسی  لیکر ہوٹل جا رہا تھا کہ راستے میں میری نظر ایک کار پر پڑی  کالا چشمہ لگائے ڈرائیو کرنے والی عورت  ہو بہو فائزہ کی طرح تھی لیکن فائزہ تو دلہی میں رہتی تھی یہاں کیسے دل نہیں مانا اگلی ریڈ لائیٹ پر کار رکی جلدی سے اتر کر کار کے پاس گیا کار کے بند شیشے کے باہر سے ہاتھ ہلا کر سلام کیا وہ دیکھتے ہی پہچان گئی جلدی سے کار سے باہر نکلی علیک سلیک ہوئی خیریت دریافت کی مجھے دیکھ کر وہ بے انتہا حیرت میں تھی کہ اسی لمحے گرین لائیٹ ہو گئی جلدی سے اس نے کار کو سائیڈ لگایا اس سے بتایا کہ 5 سال بعد سعودی سے آرہاہوں گھر جارہا ہوں اور کوئی ہے ساتھ میں نہیں اکیلا ہوں تو گھر چلو آج یہیں رکو کل چلے جانا ارے نہیں ایسے کیسے گھر پہ لوگ انتظار کر رہے ہونگے  پھر کبھی آونگا نہیں تمہیں آج رکنا ہوگا گھبراو مت میرا یہاں اپنا گھر ہے ایک بیٹی ہے میرے شوہر تمارے دوستوں میں سے ہیں میرے دوست کیسے ۔۔۔۔  چلو سب بتاتی ہوں تم ہمیشہ جلدی میں رہتے ہو اتنی جلدی کیا میرے شوہر تم سے ملکر بہت خوش ہونگے باتوں باتوں میں میرا سامان ٹیکسی سے نکلواکر اپنی کار میں رکھوایا اور مجھے لیکر گھر چلی گئی عزیز میں بیٹی کو اسکول چھوڑ کر یونیورسٹی جارہی تھی لیکن آج نہیں جاونگی ، تم میرے مہمان ہو برسو ں بعد اچانک ایسے ملے ہو ، اس دن کی طرح آج بھی وہی بولتی رہی میں سنتا رہا اس سے ملکر ایسا لگا میں آج بھی شرمندہ ہوں ۔ جب وہ چپ ہوئی تو میں نے پوچھا لکھنئو کیسے مسکراتے ہوئے بولی عزیز پھر تم کو ایک اور کہانی سننی پڑے گی سناو میری قسمت میں توکہانی سننا ہی لکھا ہے عزیز قسمت روایتوں اور رواجوں سے نہیں اسکو بدلنے سے بدلتی ہے تمہارے اندر جزبہ تو تھا لیکن ہمت نہیں  خیر جہاں سے تم چھوڑے تھے وہیں سے شروع کرتی ہوں ایم اے کے امتحان کے بعد میں نے تمہارا بہت انتظار کیا کہ اگر تم مجھ سے شادی کر لوگے تو میں اپنا گھر بسا کر نئی زندگی کی شروعات کر لونگی فاخرہ باجی کا گھر میرا گھر ہی تھا کوئی پریشانی تو نہیں تھی لیکن میں اپنے آپکو ایک بوجھ سمجھتی تھی سوچا کوئی چھوٹی موٹی نوکری کرکے پی ایچ ڈی میں رجسٹریشن کرا لونگی لیکن میری خوبصورتی میری جان کی وبال تھی جہاں جاتی لوگ بری نظر سے دیکھتے فاخرہ باجی کے ابا بھی چاہتے تھے میرا کہیں نکاح ہو جائے لیکن میری خوبصورتی کے باوجود کوئی رشتہ کرنے کو تیار نہیں ہوتا فاخرہ باجی کے ابا کی طرح اعلی ظرف لوگ کم ہی ہیں ان کے سارے رشتہ دار مجھ کو جانتے تھے کچھ لوگ تو میری وجہ سے انکے یہاں آنا جانا بھی کم کر دیئے تھے ۔ اللہ سے دن رات دعاء کرتی اللہ کہیں میرا نکاح ہو جائے اللہ نے میری یہ بھی دعاء قبول کر لی  تمہارا کلاس میٹ قمر بھی تمہاری طرح مجھے آفر کیا تھا وہ بھی اچھا لڑکا تھا اس سے بھی میں نے وہی باتیں کی جو تم سے کی تھی کچھ دن بعد وہ اپنے والد کو لیکر گھر آیا اسکے والد بھی صوم وصلاۃ کے پابند انتہائی شریف آدمی ہیں فاخرہ باجی کے ابا کو بہت پسند آئے اور رشتہ طے ہو گیا دس دن کے بعد نکاح ہو گیا میں قمرکے ساتھ رہنے لگی بی ایڈ کرنے کے بعد قمر کو ہمدرد پبلک اسکول میں نوکری مل گئی ذاکر نگر میں کرائے کا مکان لے لیا قمر کی والدہ کا انتقال ہو گیا تھا والد صاحب اکیلے چچا کے یہاں رہتے تھے توان کو بھی آعظم گڈھ سے یہیں بلا لیا قمر کے والد کی اجازت سے میں نے بھی پی ایچ ڈی میں رجسٹریشن کرا لیا الحمداللہ دو سال بعد میرا جے آر ایف نکل گیا میں بھی قمر کا ہاتھ بٹانے لگی 3 سال میں پی ایچ ڈی جمع کر دی لکھنئو یونیورسٹی میں اردو لکچرر کی پوسٹ خالی تھی میں نے اپلائی کیا اور ہوگیا قمر بھی میری وجہ سے ہمدرد پبلک اسکول چھوڑ کرلکھنئو آگئے انکی بھی پی ایچ ڈی مکمل تھی خواجہ غریب نواز یونیورسٹی میں وہ بھی بطور گیسٹ ٹیچر پڑھا رہے ہیں  ..

فاخرہ باجی کہاں ہیں انکے ابا کیسے ہیں .... دلی میں ہی ہیں جاتی ہو ان سے ملنے اتنے اعلی ظرف انسان کو کیسے بھول سکتی ہوں آج میں جو کچھ بھی ہوں انہیں کی مرہون منت تو ہوں  وہ میرا گھر ہے کیوں نہیں جاونگی بلکہ فاخرہ باجی کے ابا کو یہیں لے آتی ہوں قمر کے ابا اور انکے مزاج ایک جیسے ہیں دونوں میں بڑے اچھے تعلقات بھی ہیں ابھی پچھلے ہفتہ تو دلی گئے ہیں فاخرہ باجی دلی یونیرسٹی میں پرفیسر ہیں عزیز میں ان لوگوں کو اپنی پلکوں پر رکھتی ہوں اور الحمدللہ میرے سسر اور شوہر بھی انکو بڑی عزت دیتے ہیں کاش اللہ دنیا کے تمام لوگوں کو ایسا ہی بنادے  ، الحمداللہ میں اپنی زندگی سے اب بہت خوش ہوں آج تم مل گئے تو بہت کچھ تازہ ہو گیا ایک بج گیا قمر بھی آتے ہی ہونگے عفت کو اسکول سے لینے چلا جاتے ہیں اس لئے تھوڑا لیٹ ہو جاتے ہیں میرا کام عفت کو اسکول چھوڑنا اور انکا کام لانا یہی زنگی کی روٹین ہے ۔۔
تم نے تو اپنے بارے میں کچھ بتایا ہی نہیں میں ہی بو لے جا رہی ہوں پڑھائی کیوں چھوڑ دی تم اس دن کے بعد ایسا غائب ہوئے جیسے گھدھے کے سر سے سینگ جب میں نے تمہیں بہت دنوں تک نہیں دیکھا تو اپنے آپ سے بہت شرمندہ ہوئی اپنے آپ کو کوستی رہی کہ شاید میری وجہ سے تم یونیورسٹی کو خیر باد کہ دیا  ۔۔ ہاں فائزہ شرمندہ ہی نہیں بالکہ اپنی نظروں میں ہی گر گیا تم سے نظر ملانے کی ہمت نہیں تھی کہ ہم لڑکے صرف سچی محبت کا ڈھونگ رچتے ہیں جب ثابت کرنا ہوتا یے تو ہار جاتے ہیں یونیورسٹی چھوڑنے کی وجہ یہ تو نہیں میرے معاشی حالات کچھ ایسے ہوگئے کہ چھوڑنا پڑا  شادی ہو گئی تھی زمہ داری بڑھ گئی تھی ابا کی نوکری چھوٹ گئ آنا فانا کچھ سمجھ میں نہیں آیا سعودی عرب چلا گیا تب سے وہیں ہوں ہر حال میں اللہ کا شکر ہے  تب تک دروازہ ناک ہوا لگتا ہے قمر آگئے فائزہ نے دروازہ کھولا قمر مجھے دیکھ کر چیخ پڑا ارے عزیز میرے دوست آج برسوں بعد دیکھ کر دل خوش ہو گیا کیسے آنا ہوا بس اچانک فائزہ سے ملاقات ہوئی اور تمہاری یہ خوب سیرت بیوی نے جانے نہیں دیا یہ کہ کر مرے پیر باندھ دیئے کہ قمر سے نہیں ملوگے تو بغیر ملے کیسے چلا جاتا ہے ……. بہت شکریہ دوست بہت اچھا لگا ۔۔ قمر تم کو دیکھ کر مجھے آج فخر ہو رہا ہے کہ تمہاری سچی محبت اور اعلی ظرفی نے ایک نسل کو سنوار دیا اللہ ہر عورت کو فائزہ جیسی پاک دامن اور تم جیسا اعلی ظرف بنائے ۔ اچھا فائزہ اب اجازت دو مجھے بھی گھر جانا ہے میرے بیوی بچے بھی 5 سال سے میرا انتظار کر رہے ہیں زندگی رہی تو پھر ملاقات ہوگی قمر نے مجھے بس اسٹینڈ چھوڑا اس طرح میری محبت اور میرے سفر کا آج اختتام ہوگیا-
Note: This Short story has been written by One of my friend, Mr. Aziz Azmi. This is a touching heart story to me, that's why I shared this story here in my Blog with Writer's Permission....... Thank You.

Wednesday, November 21, 2018

SHORT STORY-02

SHORT STORY-02: HASRAT LIYE MAR GAYI

Written By: Aziz Azmi, Israuli, Sarai Mir

 

 حسرت لئے مر گئی

کل اماں کی آنکھ چیک کروانے ڈاکٹر راشد صاحب کے دوا خانے گیا ، آنکھ  والے ڈاکٹر ابھی آئے نہیں تھے اس لئے اماں کو بنچ پر بیٹھا کرباہر چلا گیا ، تھوڑی دیر بعد واپس آیا تو دیکھا کہ اماں کے پاس بیٹھی ایک عورت زاروقطار رو رہی ہے ، مجھے دیکھ کر خاموش تو ہوگئی ، لیکن آنسووں سے بھیگی اس کی آنکھوں میں اتنا درد اور سسکیوں میں اس قدر کرب تھا کہ اگر میں اس سے صرف یہ پوچھ بیٹھتا کہ آپ کون ہیں تو اسکا ضبط ٹوٹ جاتا اس کا صبر جواب دے جاتا اور اسکی آنکھیں پھر سے برس پڑتیں ، قبل اسکے کہ میں اماں سے کچھ پوچھ پاتا ، نرس نے آواز دی کہ آپکا نمبر آگیا ، اماں کو ڈاکٹر کو دکھایا دوا لی اور ہ دوا خانے سے باہر نکل گیا ، اماں کو جاتے دیکھ کر اسکی آنکھیں پھر چھلک گئیں ، ایسا لگا جیسے اماں سے وہ کچھ ایسا مانگ رہی ہو جو اماں کے بس میں نہیں ، اماں اپنی بے بسی کا اظہار کرتے اپنی نم آنکھوں سے اس کےسر پر ہاتھ رکھتے ، صبر کی تلقین کرتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ گئیں ۔
اولاد سے بچھڑنے کا درد کیا ہوتا ہے یہ دیکھ کر اماں اپنی آنکھ کے درد سے کہیں زیادہ اس عورت کے درد سے پریشان تھیں ، میں نے اماں سے پوچھا کہ یہ کون تھیں ، کہنے لگیں یہ  جاوید کی پہلی بیوی تھی جس کو اس نے دس سال پہلے صرف اس بنا پر چھوڑ دیا تھا کہ خوبصورت نہیں ہے ایسی شریف اور با اخلاق بیویاں کس کو کہاں نصیب ، لیکن اس کا نصیب پھوٹا تھا کہ جاوید جیسے کم عقل اور احساس سے عاری شخص سے اسکی شادی ہو گئی ۔

کچھ دنوں بعد پھر اسکی دوسری شادی ہوئی تو اس سے کوئی اولاد نہیں ، آج مجھے دیکھ کر تڑپ اٹھی اور ضد کرنے لگی اماں مجھے میری بیٹی سے ایک بار ملا دیں ، دس سال سے میں نے اسے دیکھا نہیں حجن اماں اس کی ایک جھلک پانے کے لئے میری آنکھیں ترس گئیں ، پل پل اس کے لئے مرتی ہوں ، جب سے یہ سنا کہ اسکی نئی امی نے پڑھائی چھڑا کر گھر کے کام میں لگا دیا  ، اس سے دن رات کام بھی لیتی ہیں اسکو مارتی بھی ہیں ، جاوید سے شکایت بھی کرتی ہیں تو کلیجہ پھٹ گیا ، میری بچی کیسے یہ دکھ برداشت کرتی ہوگی ، کیسے سہتی ہوگی ، رات میں روتی ہوگی تو مجھے یاد کرتی ہوگی ، میں اسکو اپنی باہوں پہ سلاتی تھی آج سنا ہے کہ اکثر بغیر بستر کے سو جاتی ہے ہائے میری بیٹی ، ہائے رے میری بد نصیبی ، کی ماں ہوتے ہوئے بھی ممتا کو ترس گئی ۔

اماں کیا وہ مجھے یاد کرتی ہے ، کیا وہ بھی میرے لئے روتی ہے ، ہاں بیٹا وہ تمھیں بہت یاد کرتی ہے میرے گھر آتی ہے تو اکثر روتی ہے کہتی ہے کاش میری امی کہیں مل جاتی تو انکے آنچل میں چھپ جاتی ، انکی آغوش سے لپٹ جاتی ، اپنا سارا دکھڑا سنا کراتنا روتی کہ سارے غموں کو دھو لیتی …  بس کر یئے اماں اب بس…  نہیں سنا جاتا ، اسکے دکھ ، اسکی باتیں اس سے زیادہ  نہیں سن سکتی میرا کلیجہ پھٹ جائے گا ، بس اماں  ایک بار مجھے میری بیٹی سے ملا دیں ، میں آپکا احسان کبھی نہیں بھولونگی ، یہ کہتے ہوئے وہ بے تہاشہ رو رہی تھی ، اس کا درد مجھ سے بھی برداشت نہیں ہو رہا تھا ، لیکن میں مجبور تھی کیسے ملاتی ، فائزہ کو کیسے یہاں بلاتی ، جاوید کو پتہ چلتا تو آسمان سر پر اٹھا لیتا ، ایسے خبت الحواس کے منھ کون لگتا-

طلاق کے بعد جب وہ اپنے گھر جانے لگی تو اس بے مروت  نے اس کا ہاتھ مروڑ کر بیٹی چھین لی تھی اور وہ روتی ، بلکتی ، چیختی ، چلاتی چلی گئی اور تب سے آج تک اس نے اپنی بیٹی کو نہیں دیکھا جاوید اس قدر سخت دل اور بے رحم کہ آج تک کبھی اس نے فائزہ کو اسکے ننیہال تک نہیں بھیجا ، اسکے نانا اور ماما نا چاہتے ہوئے بھی فائزہ کو کئی بار لینے آئے لیکن اس بے مروت نے انھیں فائزہ کو دینا تو دور ملنے تک نہیں دیا وہ غریب بیچارے ہار گئے اب تو آتے بھی نہیں ۔

اماں سے اس بے بس ماں کی فریاد اور دکھ سن کر میں بھی بڑا دکھی ہوا ، اماں سچ کہتی ہیں باپ کے دل میں اولاد کی محبت ماں کی وجہ سے ہے ، اگر ماں نہیں تو دوسری شادی کے بعد باپ کی محبت پہلی اولاد کے تئیں پھیکی اور ماند پڑ جاتی ہے ۔
میں کچھ دنوں بعد چھٹی گزار کر سعودی عرب واپس چلا گیا ، لیکن اکثر اس لاچار ، بے بس ، بدنصیب ماں کے بارے میں سوچتا رہتا کہ پتا نہیں بچاری کیسے اپنی بیٹی سے یوں بچھڑ کر دن ، رات  گزارتی ہوگی ، کس اذیت سے دوچار ہوتی ہوگی ، اماں کہ رہی تھیں دوسری شادی کے بعد اس سے کوئی اولاد نہیں ہوئی ، اس کا دوسرا شوہر ، پہلے والے سے بھی زیادہ نالائق اور بد تمیز ہے ، جاوید تو بد ماغ اور جاہل تھا یہ تو شرابی کبابی بھی ہے ، رات کو شراب پی کر آتا ہے تو بیچاری پر قہر ڈھاتا ہے ، کبھی کبھی تو اس قدر مارتا ہے کہ کئ دن پستر سے اٹھ نہیں پاتی ، لیکن ماں ، باپ کی عزت اپنی قسمت ، خدا کے فیصلے پر صبر کا گھونٹ پی کر وقت گزارتی ہے ، کسی سے شکایت کرنا تو دور اپنے رب سے بھی شکایت نہیں کرتی کہ جب اللہ نے میرے مقدر میں یہی لکھا ہے تو کس سے شکایت کروں ، کہاں جاوں ، میاں کے گھر سے نکالی گئی عورت کا نہ کوئی گھر ہوتا ہے نہ کوئی مقام اب  یہی میرا گھر یہی میرا ٹھکانہ ہے ۔
چاہے میرا اللہ جس حال میں رکھے ۔

گھر پرجب فون کرتا تو سوچتا کہ کسی دن  اماں سے اس کے بارے میں پو چھونگا ، لیکن سسرال سے لیکر میکے تک  بیگم کی اتنی لمبی بات  کہ بیگم کی باتوں میں ہی الجھ  کر رہ جاتا اماں سے اسکے بارے میں پوچھنا ہی  بھول جاتا ۔ آج اتفاق سے فون کیا تو میڈم کچن میں تھیں آٹا گوندھے ہوئے ہاتھ سے فون اٹھانا مشکل تھا تو اماں نے ہی فون اٹھا لیا ، سلام کرتے ہی اماں سے پہلے یہی پوچھ بیٹھا کہ جاوید کی پہلی بیوی سے کبھی بات ہوتی ہے کیسے ہے بیچاری - اماں پل بھر کے لئے تو خاموش ہو گئیں پھر بڑے مغموم لہجے میں بولیں کہ بیٹا اس کا تو کچھ دن پہلے انتقال ہو گیا ، انا للہ و انا الیہ راجعون ۔۔

یہ سنتے ہی جیسے آواز حلق میں اٹک گئی ۔ تھوڑی دیرتک فون اٹھائے کھڑا رہا جیسے بولنے کے لئے اب کچھ بچا نہیں ۔
’’ دعاء پڑھتے ہوئے اماں سے کہا ، اللہ اسکی روح کو سکون بخشے!  اچھا  ہوا بیچاری مر گئی ‘‘اسکا شوہر صبح و شام اس کو مارتا تھا اس پر ظلم کرتا تھا ۔ کب تک سہتی ؟ کہاں تک برداشت کرتی ؟ ابھی کچھ دن پہلے آپ نے ہی تو کہا تھا کہ ایک دن ہاسپیٹل سے اسکا فون آیا تو ملنے گئیں بہت اداس تھی ، ہاسپیٹل آنے کی وجہ پوچھنے پر بتایا کہ ’’آ ج پھر شوہر نے بہت  مارا ہے۔ اس کی آنکھ کے گرد گہرا نیلا حلقہ بن گیا  تھا، چہرے پر انگلیوں کے نشان تھے۔ وہ بالکل مرجھائی ہوئی تھی ، اس کی شکل سے لگتا تھا اب ٹھیک نہیں ہوگی کتنی حسرتوں سے اس کی ماں نے بیاہ کے دیا تھا ، کہ پہلا شوہر تو نالائق نکلا یہ غریب ہی صحیح لیکن میری بیٹی کا خیال تورکھے گا ۔ اسکی ماں نے اپنی حیثیت سے بڑھ کر اسکو بھی جہیز دیا تھا ، لیکن افسوس کہ جاوید احساس کمتری کا شکار تھا یہ تو احساس سے ہی عاری تھا ۔

اماں کیا فائزہ اس کی میت پر گئ تھی یا جاوید اس وقت بھی نہیں جانے دیا ، نہیں بیٹا اس کے مرنے کی خبر سن کر جب فائزہ رونے لگیں تو جاوید بھی رو پڑا ، بہت پچھتایا ، بہت شرمندہ ہوا  فورا گاڑی منگوایا  فائزہ کو لیکر ہم سب اس کے گھر گئے ، دس سال بعد ماں کو مردہ دیکھ کر فائزہ بے حوش ہوگئ ، ماں بیٹی کو  دیکھنے کی حسرت لئے اس دنیا سے رخصت ہو گئی  لیکن جیتے جی نہ تو فائزہ کو ماں کا دیدار نصیب ہوا اور نا ماں کو بیٹی کا ۔                                                          

اے لوگو ! طلاق ایک قبیح فعل ہے اس سے بچو ، ایک دوسرے کے ساتھ محبت ، حسن سلوک ، صلح و آشتی  کے ساتھ زندگی  گزارو ، اور اگر یہ ایک دوسرے کو سمجھنا ممکن نہ ہو تو سمجھو تے کے ساتھ زندگی گزار دو لیکن اپنی عورتوں کو طلاق مت دو ۔۔سن پر ظلم مت کرو ،  اپنے بچوں کو سوتیلے پن اور ظلم میں دھکیل کر انکی زندگیوں کو دشوار نہ بناؤ۔۔

اللہ ہمیں ہدایت دے عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی توفیق دے کہ کسی عورت ، کسی اولاد کو اس درد و کرب سے نا گزرنا پڑے ۔

Note: This Short story has been written by One of my friend, Mr. Aziz Azmi. This is a touching heart story to me, that's why I shared this story here in my Blog with Writer's Permission....... Thank You. 

Tuesday, November 20, 2018

SHORT STORY-01

SHORT STORY-01: EK UDAAS SAFAR

Written By: Aziz Azmi, Israuli, Sarai Mir

ایک اُداس سفر

دومہینے کی چھٹی کا آج آخری دن تھا اور بچوں کے ساتھ آخری ناشتہ بھی ، گھر کی دہلیز پار کی تو پھر دوسال بعد ہی لوٹونگا یہ سوچ کر آج آلو کے پراٹھے کا ذائقہ بھی سعودی عرب کے سوکھے خبز کی طرح لگ رہا تھا ،  روز کی طرح آج سب کے چہرے کِھلے ہوئے نہیں مُرجھائے ہوئے تھے ، آج گھر میں چہل پہل نہیں سب اداس تھے سوائے چھوٹے بیٹے کے جو ہاتھ میں غبارہ لئے کھیل رہا تھا جس کو ابھی یہ نہیں معلوم کہ ہجر کیا ہے ، پردیس کیا ہوتا ہے ، اپنوں سے بچھڑنے کا غم کیا ہوتا ہے وہ ان تمام باتوں سے ناآشنا ہاتھ میں غبارہ  لئے مجھ سے اس بات کی ضد کئے جا رہا تھا کہ میں بھی جہاز پر بیٹھونگا ، میں بھی آپ کے ساتھ چلونگا میں اس کے معصوم سوالوں پر نادم ، اپنی مجبوریوں پر ماتم کناں دسترخوان پر بیٹھا اسے روٹی کے ٹکڑوں سے بہلا رہا تھا ، کھلونوں میں الجھا رہا تھا ، جیب میں پڑے چند سکے دیکر خوش کر رہا تھا لیکن آج وہ بھی اپنی ضد پر اسی طرح اڑا تھا جیسے میری مجبوری مجھے سعودی لے جانے پر اڑی تھی ، دل میں سوچ رہا تھا کاش میں اسکو اپنے ساتھ لے جا سکتا ، کاش میں جاتا ہی نہیں بچوں کے ساتھ ہی رہتا لیکن ہرخواہش کی تکمیل اور ہر خواب کی تعبیر کہاں ....  میرے ساتھ جڑے نصیب اور ذمہ داریوں کے بیچ جذبات کی گنجائش کہاں ...  اللہ کے فیصلے پر سر تسلیم خم اپنے جذبات کو ناشتے کے ہر نوالے کے ساتھ اتار رہا تھا اور ابھی ناشتے کی پلیٹ میں آخری لقمہ بچا ہی تھا کہ باہر ببلو کی کار ہارن بجاتے ہوئے مجھے لے جانے کے لئے آ پہونچی کار کی آواز میں اس قدر سوز اور ہارن میں ہجرت کی ایسی وحشت تھی کی آخری لقمہ حلق سے نا اتر سکا ، بیگ اٹھانے کے لئے جیسے ہی ہاتھ بڑھایا کونے میں کھڑی بیٹی کے اس سوال نے کی " ابو پھر کب آئینگے" دل کو چھلنی کر گیا ، میرا ضبط ٹوٹتا تو پاس میں کھڑی ماں ، بہن ، بیوی کی آنکھوں سے آنسوؤں کا سیلاب اُمڈ پڑتا ، اپنے آنسووں کو پی کر ، غموں کو چھپا کر بیٹی کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے زبان سے صرف اتنا کہہ کر باہر نکل گیا کہ جلد ہی ۔۔۔۔ بیٹی کو خوش رکھنے کے لئے میری زبان سے نکلا ہوا یہ ایک ایسا سفید جھوٹ تھا جس کو صرف میرا دل جانتا تھا ۔

اماں میرے سامنے تو نہیں روتیں لیکن میرے جانے کے بعد یہ کہہ کر رو پڑتیں کہ میرا بیٹا ہربار یہ کہہ کر سعودی واپس چلا جاتا ہے کہ یہ آخری سفر ہے لیکن ہر سفر پر ضرورت اپنا منھ کھولے ، ہاتھ پھیلائے ، سینہ تانے ایسے کھڑی ہوتی ہے کہ مجبور ہوکر پھر وہ اسی اداس سفر پر لوٹ جاتا ہے ، سعودی عرب کی کمائی سے گھر کی تنگی مٹی تو چھت کا سلیب باقی تھا ، سر پر چھت ہوئی تو جوان بہن کا نکاح باقی تھا ، بہن کا گھر بسا تو بھائی کی تعلیم باقی تھی بھائی پیروں پر ہوا تو باپ کا علاج باقی تھا  پرانی ذمہ داریوں کی تکمیل کے بعد تھوڑی سی مہلت ملی تو میرے سر پر ہاتھ رکھ کر قسم کھایا کہ اماں اب یہ آخری سفر ہوگا ، دوسال بعد جب لوٹا تو ایک نئی ذمہ داری کو بالغ ہوتے دیکھ کر قَسم توڑ دی کی اماں بیٹی بڑی ہورہی ہے اسکے نکاح کے لئے پھر جانا ہوگا اس کی اس بے بسی اور قربانی پر کلیجہ پھٹ گیا کہ اس بار وہ حلوے کی جگہ صرف اپنی دوا لے گیا ، اچار کی جگہ صرف سیرپ لے گیا یہ کہتے ہوئے کہ اماں شوگر ، بلڈ پریشر اتنا زیادہ ہے کہ اب حلوے کی نہیں دوا کی ضرورت ہے میرے بیٹے کی اس تیس سالہ جدو جہد کے باوجود بھی نہ اس گھر کی ضرورت پوری ہو سکی اور نہ ہی میرے بیٹے کی آخری سفر کی حسرت ......

سعودی عرب جانے کے بعد گھر کی پوری کیفیت بیگم ہمیشہ مجھے لکھ بھیجتیں ، اس لئے مجھے پتا تھا کہ اماں اس بار بھی ہمیشہ کی طرح روئی ہونگیں ، بچے اداس ہونگے  ، میرے چھوڑے ہوئے سامان کو سمیٹتے ہوئے بیوی تڑپی ہوگی ، گاؤں ، گھر ، بیوی ، بچے ، اماں ، ابا کی انھیں تمام  باتوں کو یاد کرتے ہوئے کب بنارس پہونچ گیا پتہ ہی نہیں چلا  ایئرپورٹ پہونچ کر سامان کو لگیج میں ڈالنے کے بعد کسٹم آفیسر کے سامنے پاسپورٹ لیکر کھڑا ہوا اور وہ اپنے چشمے کے اُوپر سے مجھ پر ایک تحقیقی نظر ڈالتے ہوئے  پاسپورٹ پر اس شدت سے مہر لگائی جیسے کسی جج نے ایک لبمی سنوائی کے بعد سزا سناتے ہوئے اپنی قلم توڑ دی ہو اور اس آخری مرحلے اور فیصلے کے بعد واپسی کے سارے راستے بند ہو گئے ہوں ایک سزا یافتہ مجرم کی طرح ہاتھوں میں پاسپورٹ اُٹھائے بوجھل قدموں سے فلائٹ میں جا بیٹھا ، ملک چھوڑنے سے پہلے جیو سم سے آخری فون کرتے ہوئے بیگم اور اماں کو خدا حافظ کہتے ہوئے سیٹ بیلٹ باندھ لیا لیکن بیگم کا آنسووں میں بھیگا ہوا لہجہ اور اماں کی بیٹھی ہوئی آواز یہ ثابت کر گئی کہ ہجرت ۔۔۔  وقت کا دیا ہوا ایسا  زخم ہے جو بھر بھی جائے تو اپنا نشان چھوڑ جاتا ہے ۔ کیونکہ ہجرت ہمیشہ وجود کی ہی ہوا کرتی ہے دل اور رشتے کبھی ہجرت نہیں کرتے یہ اپنی زمین ہی میں پیوست رہتے ہیں بلکہ ہجرت کے بعد ماں ، باپ ، بیوی ، بچے گھر بار ، گاؤں ، ملک سے محبت کا رشتہ اور بھی گہرا ہو جاتا ہے ، اور اس قدر گہرا ہوتا ہے کہ گلی کا وہ پتھر بھی عزیز لگتا ہے جس سے انگلیوں کو ٹیس لگی ہوتی ہے۔

سعودی عرب پہونچتے ہی آنکھو کی ساری رنگت سارے نظارے ساری ہریالی صحرا میں بدل گئی ، پھر سے وہی زندگی شروع ہوئی جسے چھوڑ کر گیا تھا عربیوں کی وہی تعال و سرعۃ ، وہی دال و کبشہ دو سال کا مقدر بن گیا پورا ہفتہ تو کام میں گزر جاتا لیکن جمعۃ کو روم کی تنہائی ڈسنے لگتی ، آج شام کو بچوں کی اس قدر یاد آئی دل ایسا گھبرایا کہ روم سے باہر نکلا اور سمندر کے کنارے جا بیٹھا کہ شاید سمندر کی لہروں میں کھو کر کچھ غم کو ہلکا کر سکوں ..

شام ڈھل چکی تھی ۔۔۔۔ اس اداس شام میں سمندر کے کنارے ریت پر بیٹھا سمندر کی لہروں کو ساحل پر سر پٹکتا دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ یہ بھی میری طرح غم تنہائی کا ماتم  اور ہجر کا شکوہ کر رہی ہیں ۔۔۔ یہ بھی پردیسی مسافرکی طرح سمندر میں میلوں کا سفر طے کرکے موجوں سے لڑتے ہوئے ساحل سے ٹکراکر اپنا وجود اسی طرح خاک میں ملا رہی ہیں جس طرح ایک پردیسی سات سمندر پار آکر مجبوریوں اور ضرورتوں سے لڑتے ہوئے اپنا وجود مٹی میں ملا دیتا ہے ، ساحل پر سر ٹکراتی ان لہروں اور ہواؤں سے اٹھنے والی آواز میں ایسا سوز و غم تھا جیسے کوئی ماں اس درد سے کراہ ہی ہو جسکے بے گناہ بیٹے کو زعفرانی بھیڑ نے پِیٹ پِیٹ کر مار دیا ہو ۔

سوچا تھا ساحل سمندر جاکر اسکی ٹھنڈی ہواؤں اور اسکی بل کھاتی لہروں سے لطف اندوز ہوکر غمِ تنہائی کو کچھ کم کر سکونگا  لیکن یہاں کی اداس شام اور سرپٹکتی لہروں نے میرے غم کو اور بڑھا دیا گھبرا کر وہاں سے اٹھا روم پر واپس آیا بیوی کو فون لگایا تو چھوٹا بیٹا ابو ۔۔۔ ابو کہہ رو رہا تھا گھر سے نکلتے وقت ایک جھوٹ بیٹی سے بولا تھا کہ جلد ہی آونگا اور اب دوسرا جھوٹ بول کر بیٹے کو بہلا رہا ہوں کہ بازار سے آپ کے لئے کھلونا لینے آیا ہوں اس معصوم نے میرے اس جھوٹ کو سچ سمجھ کر اپنا آنسو پوچھ لیا اور آج  وہ ایک سال سے میری راہ تکتے ہوئے اپنے کھلونے کے انتظار میں بیٹھا ہے باہر رکنے والی ہر گاڑی کی طرف دوڑ کر آتا ہے اور پھر مایوس واپس لوٹ جاتا ہے اور وہ باپ ہے کہ لوٹنے کو تیار نہیں ، معصوم بیٹے کی مایوس آنکھوں کو سوچ کر دل خون کے آنسو روپڑتا ہے ، ہائے رے مجبوری کہ بیٹا جھوٹ کو سچ مان کر کھولنے کے انتظار میں دوسال گزار دیتا ہے اور باپ اپنی مجبوری ۔۔۔۔   اس بار جب گھر گیا تو سعودی عرب کی تپتی ریت اور بیماریوں نے اس قدر نچوڑ لیا تھا کہ آنے کی ہمت نہ کر سکا ۔
 جو کسی سے نہیں ہارتا وہ دُکھ سے ہار جاتا ہے ، مہنگی دوائی ،  بڑھتی مہنگائی  کے مد نظر لوگوں نے علاقائی روایت کے مطابق مجھے بھی یہی مشورہ دیا کہ بیٹے کو ڈرائیونگ سکھاو اور سعودی عرب بھیج دو لیکن سعودی سے نکلتے وقت میں اس روایتی کشتی کو اس خوف سےجلا کر آیا تھا کہ میرے بعد کہیں یہ کشتی میرے بچوں کے ہاتھ نہ لگ جائے اس لئے اب  پردیس لوٹنے کا تو کوئی سوال نہیں تھا لیکن مجبوری اور ضرورت  پھرکہیں میرا ایمان نہ توڑ دے اس خوف سے پھرمیں نے اپنے عزم کو چٹانوں سی مضبوطی دی سعودی جانے والے مشورے اور خیال کو اپنے دل و دماغ سے کُھرچ کر نکال دیا ، بیماریوں اور پریشانیوں سے سمجھوتا کیا ، ضروریات کو کم کیا ، بیٹے کی تعلیم کو فوقیت دی اسکو ہر چیز پر مقدم رکھا اور جب وہ میڈیکل کے بعد دہرادون سے میڈیکل آفیسر بن کر گھر لوٹا تو سینہ فخر سے چوڑا ہوگیا میری ساری قربانیاں، پریشانیاں بیٹے کی کامیابی کے آگے چھوٹی ہوگئیں ۔ اس وقت  اگر میں اپنی وقتی پریشانیوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے بیٹے کو تعلیم کے بجائے ڈرائیوربنا کر سعودی عرب بھیج دیا ہوتا آج وہ بھی میری طرح کسی سمندر کے کنارے بیٹھ کر اپنی مجبوری اور تنہائی کا شکوۃ کرتا ، بیوی ، بچوں کی محبت و قربت سے دور شب تنہائی کاٹتا اور پھر آخیر عمر میں گھر بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتا ، یہ با عزت تعلیم یافہ اور پرسکون زندگی اس کا مقدر نہ بن پاتی ۔

Note: This Short story has been written by One of my friend, Mr. Aziz Azmi. This is a touching heart story to me, that's why I shared this story here in my Blog with Writer's Permission....... Thank You.

Sunday, November 18, 2018

ANIDRA (INSOMNIA)

 ANIDRA (INSOMNIA) PE EK JHALAK

Insaan ke jism o sehat ke liye jaise sehatmand khanaa khanaa, saans lenaa zaruri he thik waise hi limited nind kaa honaa bhi zaruri he. Achi neend ek bahut bari naymat hai aur jis ko raat ki pursakon neend na milay aur nind puraa naa ho paaye to unhe ye baat halka nahin lenaa chaahiye kyun ke nind naa honaa bhi ek bimaari he jise Hindi mein "Anidra" kahte hein aur English mein is Bimaari ko "Insomnia" kahaa jataa he.

ANIDRA (INSOMNIA) KE NUKSAANAAT :
Anidra (Insomnia) se bahut saari baatein samne aa sakte hein, Jiase:
1. Sehat kharab hona shuro ho jati hai
2. karne ki rafter kam ho jati hai
3. Hamari productivity bhi kum hojati hai or hum apnay waqt ko sahi tarha say istamal nahi karsaktay
4. Mukhtalif kamon pe dyhan kum ho jata hai or koi kam bhi waqt par pora nahi hota.
5. High Blood Pressure ki Shikaayat
6. Weight barh jataa he
7. Sir dard hne lagtaa he
8. Badan mein Body Pain hone lagte hein
Raat ki neend hamaray jism ko sakoon mey lati hai or dimag ko bhi zaroori rest mil jata hai. Iss tarah hum aglay din kay liye tayyar ho jatay hai. Jo loog raat ko aaram nahi kar patay un ka agla din buhut kharab guzarta hai or  musalsal neend ki kami yaa need na aanay se bimari shiddat bhi pakar sakti hai.

ANIDRA (INSOMNIA) HONE KAA KAARAN :
Nind kaa naa aane ke kuchh khaas kaaran he jo kisi naa kisi tariqe se dimaag aur body se connected hein, Jaise:
1. Mobile Phone kaa Use karnaa
2. Aas-paas kaa maahol shaant naa honaa, shor-sarawaa honaa
3. Bahut jyadaa sochnaa
4. Peshaab ki shikaayat, yaani baar baar peshaab ko janaa
5. Badan mein Khujli honaa
6. Jyadaa garmi yaa shardi honaa
7. Koi shaaririk bimaari honaa

ANIDRA (INSOMNIA) SE BACHNE KI UPAAI :
Anidra se bachne ke liye yahaan main kuchhh Gharelu Nushke bataanaa chaahungaa, jo agar hum apply karein to Anidra se bachaa jaa saktaa he, Jaise:
  • Raat ka khana sone say 2 se 3 ghante pahle kha layna chahiye.
  • Raat ko khane ke baad thori walk karne se neend achchhi aati hai.
  • Sone se pahle agar garam doodh pi liyae jaei to sone me asaani hoti hai aur pursakoon  neend aati hai
  • Koi bimaari jis ke wajaah se nind naa aati ho to sab se pahle us bimaari ki Ilaaj karwaye aur Doctor ki salaah lein
  • Heavy khane se bachein, raat mein koshish karein kam khaane ki
  • Sone say pahle koi chaai yaa coffee na li jaai to bhi neend aaram say aati hai, kyunke  chaai aur coffee me maujood caffeine say khoon ka a dorania taiz hota hai aur is wajaah se jism sakoon me jaane ke bajaai kaam karne ki taraf mutawajoh ho jata hai. Caffeine ki waja say neend ur jaati hai or kaafi dair tek is kaa asar rehtaa hai.
  • Koi soothing music sunne se bhi raat ki neend achchhi aati hai.
  • Garam dodh mey haldi ka aik chamcha dal kar pi liyaa jaaye to foran neend aati hai, haldi mey qudrati toor per sakoon lanay wali or healing powers hai jis ki waja say jism ko aarm milta hai.
  • Sonay sey pehle bhi aik routine set karen jaise ke – daant brush karna, koi moisturizer lagana aur phir late ke kuch der relax karna ya pharna etc.
  • Sar ki halki malish say bhi neend forin aati hai or agar zara sa tail bhi laga liya jai to neend or achi aati hai.
  • Koshish karen ke bistar aram-deh ho, kamray main zaida roshni na ho , aur kamray main ziada shor bhi na ho.Kuch ghazaen neend yani ke liye mofeed hotee hain jaisa ke dhoodh, thora dalya, aaloo aur kela
  • Neend ka aik schedule bananaa chaahiye aur jitna ziada mumkin ho sakay iss ki pabandi karni chaahiye.
Upar di gayi ye saari baatein agar khayaal ki jaaye to kaafi had tak Anidraa yaani Insomnia ko control pekiyaa jaa saktaa he, baa wajood is ke agar phir bhi nind naa aane ki pareshaani rahe to is chiz ko ignore naa kar ke jald se jald Doctor ki salaah leni chaahiye............. Thank You.

Saturday, November 17, 2018

HIGH BLOOD PRESSURE

EK NAZAR HIGH BLOOD PRESSURE PE

Insani jism mein aam tor par 5 se 6 litter khoon hota hai. aur dil 1 second mein 5 litter khoon ko saaf kar sakta hai. Aur khoon le jane wali naalion par jab dabaao barhtaa hai to dil ki taraf khoon ka bahaao taiz ho jataa hai. jitnaa taiz yeh bahaao ho gaa itnaa hi blood pressure ziyada hone lagti he. High blood pressure aisi bimaari hai jiskaa mareez ko achaanak hi maaloom partaa hai aur isi liye ise khamosh qaatil bhi kahaa jataa hai. kisi bhi insaan ka blood pressure achaanak high ho janaa uski zindagi ke liye khatarnaak saabit ho saktaa hai kyunkay high blood pressure ke marz
se insaan ki dimagh ki rigg phat sakti hai ya uski mout bhi ho sakti hai.



HIGH BLOOD PRESSURE KE KUCHH WAJAAH :
Bahut saare wajaah mein se niche kuchh aisi reasons hein jin se High Blood Pressure ki bimaari hone ki chance rahti he, Jaise:

1. Cigrette o sharaab noshi
2. Khaane mein namak ka ziyadaa istemaal
3. Motapaa
4. Jismaani harkaat ki kami
5. Diabities
6. Gurdon ya thyroids masaail
7. Tension ya zehni tanaao
8. Vitamin D ki kami

HIGH BLOOD PRESSURE KI ALAAMAT :

High blood pressure ki aisi koi khaas alamat zahir nahi hoti aur shayad isi wajah se usay khamosh qaatil kaha jata hai. lekin baaz auqaat High Blood Pressure mein niche di gayi chand alaamat dekhi jaati he, jis se hamein alert rahnaa chaahiye, Jaise:
1. Shadeed sar dard
2. Chakkar aana
3. Ulti honaa
4. Saans lene mein takleef ya
5. Aankhon ke saamne andhera chaane jaisi alamaat zahir ho sakti hain.

Agar aap upar di gayi alamat mein se koi bhi alamat mehsoos karen to foran Doctor se sampark karen aur apnaa blood pressure check karwaen. Kyunkay zara si ghaflat aap ke liye kisi barri pareshani ka baais ban sakti hai.

HIGH BLOOD PRESSURE KAISE CONTROL KIYAA JAAYE :

Agar aap ko ilm ho ke aap ko high blood pressure ki shikayat hai to yaqeenan aap pareshan hunge ke medicine li jaye taakay blood pressure narm ho. magar shayad hi aap ko maloom ho ke aap medicine ke ilawa apni khoraak, life style aur roz maraah ki routine mein ghair mamooli tabdeeli laa kar bhi high blood pressure ko control kar satke hain, Jaise :
1. Agar aap high blood pressure jaisi bimari se bachna chahte hain to apni sehat ka khaas khayaal rakhen aur ghair zaroori tension ya stress lene se ijtinab karen. Agar aap motapay ka shikaar hain ya wazan Umar ke hisaab se bohat ziyada hai to usay kam karne ki koshish karen. khayaal rakhe ke umar aur height ke hisaab se wazan aap ki sahih he ke nahin.
2. Mutawazan aur sehat bakhash khanaa khayen, ziyada taley hue aur chiknahat walay khanay kam khayen. Apni roz maraah khoraak mein gaajar, lemoo, saib, adrak, lahsun aur doodh dahi ka istemaal zaroor karen.
3. Sehat mand rehne ke liye taaza phal aur sabzian khayen. Khane mein namak ka istemal kam karen. hafte mein 5 din kam za kam 30 minute tak werzish laazmi karen.

HIGH BLOOD PRESSURE KE KUCHH GHARELU TOTKE :

High blood pressure ko kabu karne ke liye azmooda gharelo totkay bhi istemaal kiye jatay hain. Niche kuch gharelo totkay betaye gaye hain jin ko istemaal kar ke aap blood pressure ke maslay par kaafi had tak qaboo pa sakte hain, Jaise :
1. High blood pressure ko control karne ke liye green harbel tea be had faida mand hai. Herbal tea banane ke liye aap ko mandarja zail ajzaa ki zaroorat ho gi.
 Pani – 8 glass
 Sabz chaye – 6 khanay ke chamach
 Jaman ka sirka – 1 khanay ka chamach
 Sabz alaichi – 4 Adad
 Kalonji – 1/2 chamach
 Daar cheeni – Hasb zaroorat
Taqreeban 8 glass pani mein 6 chammach sabz chaye, 1 khanay ka chamach jaman ka sirka, aadha chamach kalonji, 4 Adad sabz alaichi aur daar cheeni daal kar pakay ke liye rakh den. Jab dekhen ke 6 glass pani reh gaya hai to thanda kar ke fridge mein rakh len. Din mein kam az kam 3 baar is chaye mein lemon juice daal kar piyen. kuch din mein high blood pressure control ho jaye ga.

2. Herbal tea ke alawa high blood pressure ko control karne ke liye aalo bukhary aur podeenay ka qehwa bhi nihayat mufeed hai, yeh nuskha un mareezon ko bhi bohat faida mand hai jin ke khoon mein cholesterol ya Triglyceride bara hwa ho. qehwa bananay ke liye aap ko mandarja zail ajzaa ki zaroorat ho gi.
Khushk aalo bukhara – 2 Adad
Khushk podina – 1 chutki
Pani – 2 cup
Ek degchi mein 2 cup pani dalkar ubal len, phir is mein aalo bukhara aur podina daal kar itna pakayen ke pani 1 cup reh jaye tu thanda kar ke pi len. Din mein 2 martaba rozana peenay se chand din mein high blood pressure ka masla theek ho jata hai.

3. Khushk aloo bukharay ke 3 tukre le kar inhen aadha glass pani mein ubaal len, thanda honay par nehar mun piyen. 20 din tak yeh nuskha lagataar istemaal karen Insha Allah blood pressure ka masla hamesha ke liye jaan chore day ga.

4. Adrak ki chaaye : Yun to adrak high blood pressure ke liye bohat mufeed hai, lekin agar is ki chaye bana kar istemaal ki jaye to ziyada faida hota hai. Adrak ki chaye bananay ke liye aap ko mandarja zail ajzaa ki zaroorat hogi.
Desi adrak powder – 10 gram
Sabz elaichi – 6 se 8 Adad
Saunf – 1 chamach
Pudina ke pattay – 15 se 20 Adad
Adrak, sabz elaichi, saunf aur sabz pudina ko 8 glass pani mein daal kar halki aanch par itna ubalin ke woh 6 glass reh jaye. din mein kam az kam 3 baar khanay ke baad 1 cup taqreeban 2 mehany tak istemaal karen. Chaye banne ke liye silver ke bartan ki bajaye kanch ya steel ka bartan istemaal karen. Chaye ke istemaal ke drwan chhota, bara gosht, timatar, achaar, palaak aur taiz mirch masalha waghera se mukammal parhaiz karen.

5. Angrezi adwiyat ke alawa agar aap herbal capsule ka istemal karen to aap chand din mein high blood pressure pressure ko control kar satke hain. Herbal kipsol bananay ke liye aap ko mandarja zail ajzaa ki zaroorat ho gi.
Alaichi khord – 12 gram
Sandal safaid – 24 gram
Kafoor – 12 gram
Kuhar hashmi – 6 gram
Tabasheer – 12 gram
Podina – 1 chamach
Choti chandan – 24 gram
Tamam ajza ko achi tarah bareek pees kar safoof bana len. Ab 4 number ke khaali capsule le kar is mein is sufoof ko bhar len. 1 kipsol ko 1 cupp arq gayo zabaan ke sath din mein teen baar istemaal karen. Aik mah ke ke musalsal istemaal se hamesha ke liye high blood pressure se jaan chhuut jaye gi.
                            Aakhir mein kehnaa ye he ke Zindagi khudaa ke di hui ek anmol tohfaa he aur is tohfe mein agar kuchh khaami khuda ke taraf se di gayi ho to us khaami ki dene kaa bhi koi wajaah hogi jo khudaa ko maaloom he aur waise to duniyaa mein har ek insaan mein kuchh naa kuchh khaami he hi, par ham us khaami ko ignore karke baaki jo zindagi he jo khudaa ke taraf se bilkul mukammal milaa he use sirf aur sirf hum hi thik rakh sakte hein yaa to bigaarh sakte hein .
High Blood Pressure, Kidney stone yaa aur saari bimaari ho yaa naa ho par hum bas apni zindagi ko jine kaa tariqaa agar sahih kar le to naa bimaari aayegi naa parhez karne ki naubat aayegi, to shuru karnaa chaahiye shuru se hi taake aakhir sahih ho jaaye.............. Thanks for reading this Post.

Thursday, November 15, 2018

AUTO CAD COMMANDS

Friends,
You guys know that there are too many commands in Auto CAD & we use various commands in various field but some of these are used as a basic command. Here I am going to discuss about some useful Auto CAD commands with its shortcut keys:

AUTO CAD COMMANDS WITH SHORT CUT





SL. COMMAND SHORTCUT DETAILS
1 ADCENTER CTRL+2 Turns design center on/off
2 ADCENTER DC Opens designcenter
3 ADCENTER DC Opens designcenter
4 ADD A Adds each successive object, switches from remove
5 ALIGN AL Align an object with another
6 ALIGN AL Align an object with another
7 ALL ALL All objects on thawed layers
8 APPARENT INT APP Apparent intersection of 2 objects
9 APPLOAD AP Opens application load dialogue box
10 APPLOAD AP Opens application load dialogue box
11 ARC A Draw an arc
12 ARC A Draw an arc with 3 points
13 AREA AA Calculate the area
14 ARRAY AR Opens array dialogue box
15 ARRAY AR Make multiple copies of an object
16 ATTDEF ATT Opens attribute definition dialogue box
17 ATTEDIT ATTEDIT Edit attribute values for a specific block
18 AUDIT AUDIT Audit drawing for errors
19 BATTMAN BATTMAN Opens block attribute manager
20 BATTORDER BATTORDER Displays attribute order dialogue box
21 BCLOSE BC Closes the block editor
22 BCOUNT BCOUNT Counts the blocks in a drawing
23 BEDIT BE Opens the edit block definition dialogue box
24 BEDIT BE Opens the edit block definition dialogue box
25 BHATCH BH Opens hatch and gradient dialogue box
26 BLOCK B Opens block dialogue box in order to make a block
27 BLOCK B Opens block dialogue box
28 BLOCK B Opens block dialogue box in order to make a block
29 BOUNDARY BO Draw a boundary
30 BOX BOX Draw a cube
31 BREAK BR Break a line by defining 2 points
32 CENof CEN Snap to centre point
33 CHAMFER CHA Chamfer between 2 non-parallel lines
34 CHAMFER CHA Chamfer between 2 non-parallel lines
35 CIRCLE C Draw a circle
36 CIRCLE C Draw a circle
37 CLEANSCREEN CTRL+0 Turns user interface elements on/off
38 COLOR COL Opens select color dialogue box
39 COMMAND SHORTCUT COMMENT
40 COORDS F6 or CTRL+D Turns coordinate display on/off
41 COPY CO Copy an object
42 COPY CO or CP Copy object
43 COPYCLIP CTRL+C Copies objects to clipboard
44 COPYTOLAYER COPYTOLAYE Copy object from one layer to another
45 CPOLYGON CP Objects touching or enclosed by selection polygon
46 CROSSING C Objects touched or enclosed by window - Move right to left
47 CUTCLIP CTRL+X Removes select object from drawing to clipboard
48 CVPORT CTRL+R Switches between viewports
49 CYLINDER CYLINDER Draw a cylinder
50 DDCHPROP PR Opens properties dialogue box
51 DDEDIT ED Edit text
52 DDLTYPE LT Opens line type manager
53 DDOSNAP DS Opens drafting settings/object snap dialogue
54 DDOSNAP OS Opens drafting settings object snap dialogue
55 DDPTYPE DDPTYPE Opens point style dialogue box
56 DDPTYPE DDPTYPE Opens point style dialogue box
57 DDSTYLE ST Opens text style dialogue box
58 DDUCS DDUCS Opens ucs dialogue
59 DDUCS UC Displays UCS manager dialogue box
60 DDUCS UC Display UCS manager dialogue box
61 DDUCSP DDUCSP Opens ucs dialogue at orthographic tab
62 DIMALIGNED DAL Aligned linear dimension line
63 DIMANGULAR DAN Angular dimension line
64 DIMARC DAR Arc length dimension
65 DIMBASELINE DBA Ordinate dimension from baseline of previous dimension
66 DIMCENTER DIMCENTER Creates center mark
67 DIMCONTINUE DCO Ordinate dimension from 2nd extension line of previous dimension
68 DIMDIAMETER DDI Diameter dimension for circles and arcs
69 DIMEDIT DED Edit dimension text on dimension objects
70 DIMLINEAR DLI Linear dimension
71 DIMORDINATE DOR Ordinate point dimension
72 DIMOVERRIDE DOV Override dimension style
73 DIMRADIUS DRA Radial dimension for circles and arcs
74 DIMSTYLE D Opens dimstyle manager
75 DIMSTYLE D Opens dimension style manager dialogue box
76 DIMSTYLE D Opens dimension style manager dialogue box
77 DIST DI Check a distance
78 DIST DI Check a distance
79 DIST DI Calculate a distance and angle
80 DIVIDE DIV Inserts point node a set division
81 DIVIDE DIV Inserts point node a set division
82 DONUT DO Draw a solid donut shape
83 DONUT DO Draw a solid donut shape
84 DSVIEWER AV Opens ariel view of drawing
85 DTEXT DT Single line dynamic text - Justify/Align to fit within text
86 DTEXT TEXT Single line dynamic text
87 DVIEW DV Perspective view
88 DVIEW DV Perspective view.
89 DYNMODE F12 Turns dynamic input on/off
90 EATTEXT EATTEXT Enhanced attribute extraction wizard to count blocks
91 ELLIPSE EL Draw an ellipse
92 ENDPOINT END Snap to end of line etc
93 ERASE E Erase a selection
94 ERASE E Erase selection
95 EXTEND EX Extend a selection
96 EXTEND EX Extend a line to meet another
97 EXTENSION EXT Extends lines beyond endpoint
98 EXTRUDE EXT Extrude a face
99 FENCE F Objects touch by single selection fence
100 FILLET F Draw an arc between 2 intersecting lines
101 FILLET F Draw an arc between 2 intersecting lines
102 FILLET F Draw an arc between 2 intersecting lines
103 FILTER FI Opens filter dialogue box
104 FIND FIND Opens find and replace dialogue box
105 FLATTEN FLATTEN Converts 3D to 2D
106 FROM FRO Snap to an offset distance from an object snap
107 GATTE GATTE Global attribute edit of multiple blocks
108 GRID F7 or CTRL+G Turns grid on/off
109 GROUP G Launches the group dialogue box
110 GROUP G Opens object grouping dialogue
111 GROUP G Opens object grouping dialogue - use to copy or move
112 GROUP G Opens object grouping dialogue - use with copy/move/etc
113 HATCH H Opens hatch and gradient dialogue box
114 HATCH H Opens hatch and gradient dialogue box
115 HELP F1 Opens Autocad help
116 ID ID Display the co-ordinate values of a point
117 ID ID Display the co-ordinate values of a point
118 IMAGE IM Launches image manager
119 INSERT I Opens insert dialogue to insert a block
120 INSERT I Insert a block
121 INSERTION INS Snap to insertion point of text or block
122 INTERSECT IN Intersect an object
123 INTERSECTION INT Snap to intersection of lines, circles, arcs
124 ISOPLANE F5 or CTRL+E Cycles through isoplanes
125 JOIN J Joins 2 objects to form single object
126 JPGOUT JPGOUT Creates a JPEG file of current drawing
127 JUSTIFYTEXT JUSTIFYTEXT Change the justification point without moving text
128 LAST L Most recently created visible object
129 LAYER LA Opens layer manager
130 LAYER LA Opens layer manager
131 LAYER LA Opens layer manager
132 LAYERCURRENT LAYCUR Change objects to current layer
133 LAYERDELETE LAYDEL Delete a layer by selecting object
134 LAYERFREEZE LAYFRZ Freeze a layer by selecting object
135 LAYERISOLATE LAYISO Isolates a layer by selecting object
136 LAYERLOCK LAYLCK Lock a layer by selecting object
137 LAYERMATCH LAYMCH Match properties of a layer
138 LAYERMERGE LAYMRG Moves objects from first layer to second and deletes first
139 LAYEROFF LAYOFF Switches a layer off
140 LAYERON LAYON Switches all layers on except frozen layers
141 LAYERPREVIOUS LAYERP Restores previous layer state
142 LAYERWALK LAYWALK Walk through layers
143 -LAYOUT LO Creates a new layout tab
144 LAYTHW LAYTHW Thaws all layers
145 LEADER LEAD Leader line with annotation
146 LEADER LEAD Leader line with annotation
147 LENGTHEN LEN Lengthen or shorten a line
148 LINE L Draw a line
149 LINE L Draw a line
150 LIST LI or LS Display information about objects in a text window
151 LIST LI or LS Display information about objects in a text window
152 LMAN LMAN Access Layer manager to save and restore layer states
153 LTScale LTS Change the linetype scale
154 LTSCALE LTS Change the linetype scale
155 LWEIGHT LW Opens line weight settings dialogue box
156 MASSPROP MASSPROP Calculate the region/mass properties of a solid
157 MATCHPROPERTIES MA Match properties of an object
158 MATCHPROPERTIES MA Match properties of an object
159 MEASURE ME Inserts point node at input distance
160 MIDPOINT MID Snap to midpoint of line etc
161 MINSERT MINSERT Insert block in rectangular array
162 MIRROR MI Mirror an object
163 MIRRTEXT MIRRTEXT Mirrtext 0 to turn off
164 MLINE ML Draw multilines
165 MOVE M Move a selection
166 MOVE M Move an object
167 MSPACE MS Switch to modelspace in a viewport
168 MTEXT T Insert multiline text
169 MTEXT T Multi-line text
170 MTEXT T or MT Multiline/paragraph text
171 MVIEW MV Make a viewport in paperspace
172 NEAREST NEA Snap near to an object
173 NEW CTRL+N Opens create new drawing dialogue box
174 NODE NOD Snap to point node
175 NONE NON Turns off object snap modes
176 Ø %%C Diameter dimensioning symbol
177 OBJECT OB Align UCS with an object, first select UCS
178 OFFSET O Offset a selection
179 OFFSET O Offset an object by distance
180 OFFSET O Offset an object by distance
181 OPEN CTRL+O Opens the select file dialogue box
182 OPTIONS OP Launches options dialogue box
183 OPTIONS OP Launches options dialogue box
184 ORTHO F8 or CTRL+L Turns ortho on/off
185 OSNAP F3 Switches osnap on/off
186 OSNAP F3 Switches osnap on/off
187 OSNAP TRACK F11 or Turns object snap tracking on/off
188 OSNAP TRACK F11 or Turns object snap tracking on/off
189 OVERSCORE %%O Toggles overscore mode on/off
190 PAN P Pan in drawing
191 PARALLEL PAR Continues a line parallel to existing
192 PASTECLIP CTRL+V Pastes data from clipboard to drawing
193 PERPENDICULAR PER Snap to perpendicular of line etc
194 PLINE PL Draw a polyline
195 PLINE PL Draw a polyline - a complex line
196 PLOT CTRL+P Opens the plot dialogue box
197 PLOT PLOT Opens plot/print dialogue box
198 POINT PO Point marker or node - DDPTYPE to change pointstyle
199 POINT PO Point marker or node - DDPTYPE to change pointstyle
200 POLAR F10 or CTRL+U Turns polar on/off
201 POLYEDIT PE Edit a polyline
202 POLYGON POL Draw a regular polygon 3 to 1024 sides
203 PREVIEW PRE Preview a plot
204 PREVIOUS P Most recent selection set
205 PROPERTIES CTRL+1 Turns properties on/off
206 PROPERTIES PR Opens properties dialogue box
207 PROPERTIES PR Opens properties dialogue box
208 PSPACE PS Switch to paperspace from viewport
209 PURGE PU Opens purge dialogue box to remove unused elements
210 QLEADER LE Draw a leader line (may need to adjust settings)
211 QLEADER LE Draw a leader line (may need to adjust settings)
212 QSAVE CTRL+S Opens the save drawing as dialogue box
213 QUADRANT QUA Snap to quadrant of circle, arc, ellipse
214 QUICKCALC CTRL+8 Launches calculator window
215 RAY RAY Construction line in one direction
216 RECTANG REC Draw a rectangle
217 RECTANG REC Draw a rectangle
218 REDO CTRL+Y Performs the operation cancelled by UNDO
219 REFEDIT REFEDIT Edit a block reference in place
220 REFEDIT REFEDIT Edit an external reference in place
221 REGEN RE Regenerate the display
222 REGION REG Region - for shading for example
223 REMOVE R Objects to remove from selection set
224 RENAME REN Opens rename dialogue box to rename blocks, layers, etc
225 RENAME REN Opens rename dialogue box to rename blocks, layers, etc
226 RENDER RR Open render dialogue box
227 REVCLOUD REVCLOUD Revision cloud - note can select a polyline
228 REVOLVE REV Revolves an object about an axis
229 ROTATE RO Rotate a selection
230 ROTATE RO Rotate an object
231 SCALE SC Scale an object
232 SCALETEXT SCALETEXT Scales text without moving the text insertion point
233 SECTION SE Section
234 SHEETSET SSM Opens sheet set manager palette
235 SLICE SL Slice a solid
236 SNAP F9 or CTRL+B Turns snap on/off
237 SNAP F9 or CTRL+B Turns snap on/off
238 SNAPANGLE SNAPANG Change the snap angle from default 0°
239 SPELL SP Spell check a selection - ALL to check entire drawing
240 SPELLCHECK SPELL Performs spellcheck - ALL checks all text in drawing
241 SPLINE SPL Spline or smooth curve along points
242 STRETCH S Stretch an object
243 STYLE ST Opens text style dialogue box
244 SUBTRACT SU Subtract selection from solid
245 TABLE TB Opens insert a table dialogue box
246 TABLESTYLE TS Opens table style dialogue box
247 TANGENT TAN Snap to tangent of circle, arc, ellipse
248 TCIRCLE TCIRCLE Places circle, slot, or rectangle around each selected text
249 TEXT DT Single line text
250 TEXTFIT TEXTFIT Stretches/shrinks text by selecting new start and/or end points
251 TEXTSCR F2 Switches between text screen and graphic area
252 TOOLPALETTES CTRL+3 Turns tool palettes window on/off
253 TOOLPALETTES TP Displays toolpalette
254 TOOLPALETTES TP Displays toolpalette
255 TORIENT TORIENT Rotates text, mtext, and attribute definition objects
256 TORUS TOR Draw torus shape
257 TRACK TK Locate points without drawing lines
258 TRIM TR Trim a selection
259 TRIM TR Trim objects
260 TT TT Temporary tracking point
261 TXT2MTXT TXT2MTXT Converts DTEXT to MTEXT
262 UCS UCS UCS command line options
263 UCS UCS Universal co-ordinate system options
264 UCSICON UCSICON Change the UCS icon appearance
265 UNDERSCORE %%U Toggles underscore on/off
266 UNDO CTRL+Z Undoes the last operation
267 UNDO U Undo last command
268 UNION UNI Union solids
269 UNITS UN Opens units dialogue box
270 UNITS UN Opens drawing
271 VIEW V Opens view dialogue box
272 VPORTS VPORTS Opens viewport dialogue box
273 VPORTS VPORTS Opens viewports dialogue box
274 WBLOCK W Write a block - for use in other drawings
275 WBLOCK W Write a block
276 WEDGE WE Draw a wedge
277 WHOHAS WHOHAS Displays who has a drawing open
278 WINDOW W Objects enclosed by window - Move left to right
279 WIPEOUT WIPEOUT Masks part of drawing for clarity
280 WIPEOUT WIPEOUT Masks part of drawing for clarity
281 WORLD W Return to the WCS
282 WPOLYGON WP Objects within a window polygon
283 XATTACH XA Opens select reference file dialogue for attaching Xref
284 XBIND XB Opens Xbind dialogue - allows import only of symbols etc
285 XCLIP XC Create a border in an xref to hide outside area
286 XLINE XL Construction line of infinite length
287 XLIST XLIST Lists type/block name/layer name/color/linetype of a
288 XLIST XLIST Lists type/block name/layer name/color/linetype of a
289 XOPEN XOPEN Opens a selected xref in a new window
290 CTRL+A Select all
291 CTRL+H Turns a group on or off
292 CTRL+J Repeats last command
293 CTRL+PAGE DOWN Switch down between layout tabs
294 CTRL+PAGE DOWN Switch down between layout tabs
295 CTRL+PAGE UP Switch up between layout tabs
296 CTRL+PAGE UP Switch up between layout tabs
297 CTRL+R Cycle through viewports
298 CTRL+SHIFT+S Save as
299 CTRL+TAB Switches between open drawings
300 ± %%P Plus/minus symbol
301 ° %%D Degrees symbol